Search Suggest

اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر عدالت اسپیشل پراسیکیوٹر پر برہم


اسلام آباد: اسپیشل جج نے اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر دلائل کے لیے مہلت مانگنے پر اسپیشل پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آپ بچے نہیں ہیں کہ تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

اعظم سواتی کےوکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے ، بابراعوان کیجانب سے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست پر دلائل دیئے۔

بابر اعوان نےایف آئی آر پڑھ کر عدالت کو سنائی اور کہا 7بجےٹویٹ کی اورایک بجے پرچہ ہو گیا،کہاں انکوائری ہوئی اورکب ہوئی؟ 3سے4گھنٹےمیں کارروائی کی گئی مجھےبتایابھی نہیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے بغیرانکوائری کے کیسے بندے کو گرفتار کرسکتی ہے، 7 بجے ٹویٹ ہوا اور رات کو ایک بجے ایک بندہ شکایت کنندہ بن بھی گیا ، پہلےنوٹس ہوتا ہے پھر پرچہ ہوتا ہے ، اس کیس میں بغیرانکوائری کارروائی کی گئی۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ نا قابل ضمانت دفعات پرغورکریں قابل ضمانت پربحث نا کریں، جس پر بابر اعوان نے کہا اعظم سواتی بطور پیشہ وکیل بھی ہیں، جج نے مکالمے میں کہا کہ آپ بھی تو وکیل ہیں۔

جس پر وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت وہی ہےآج میں کسی کی ضمانت لے رہا ہوں کل کو کیا پتہ میں دوسری سائیڈ پر کھڑا ہوں، ان کےگھر سےبچوں کے ٹیبلٹس بھی لے گئے ہیں۔

اسپیشل پراسیکیوٹررضوان عباسی نےدلائل کے لیے مزید وقت مانگ لیا، جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ بچے نہیں  ہیں کہ آپ کو تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔

عدالت نے پراسیکیوٹرکی استدعامنظور کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کل پراسیکیوٹر رضوان عباسی سے دلائل طلب کرلئے۔



 

Post a Comment

Write your opinion